لاہور: لاہور فضائی آلودگی میں آج دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر آ گیا ، شہر کا اے کیو آئی 307 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ اولیا کے شہر ملتان میں فضائی آلودگی کا معیار 232 ہو گیا ہے تاہم بھارت کا شہر دہلی 1743 اے کیو آئی کے ساتھ دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے جہاں حد نگاہ 100 میٹر سے بھی کم رہ گئی ہے۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے سموگ کے پیش نظر کمرشل مارکیٹوں پر پابندی میں توسیع کردی، محکمہ تحفظ ماحولیات نے پابندی میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ڈی جی ماحولیات پنجاب عمران حامد شیخ نے کہا ہے کہ لاہور اور ملتان میں تمام سرکاری اور نجی یونیورسٹیاں، کالجز اور سکولز 24 نومبر تک بند رہیں گے، تمام تر آٹ ڈور سرگرمیاں جن میں کھیل، نمائش اور فیسٹیولز پر بھی 24 نومبر تک پابندی ہوگی تاہم نماز جنازہ پر کسی قسم کی پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ملتان اور لاہور میں تعمیراتی سرگرمیوں پر مکمل بین 24 نومبر تک ہوگا ، فرنس آئل اور اینٹوں کے بھٹوں پر بھی 24 نومبر تک پابندی ہو گی، ضلع لاہور میں فائر ورکس پر 31 جنوری تک پابندی ہوگی۔سرکلر کے مطابق لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں نجی اور سرکاری دفاتر میں پچاس فیصد عملہ کم کرنے کی پابندی میں 31 جنوری تک توسیع کردی گئی، ملتان اور لاہور میں آوٹ ڈور ڈائننگ میں شام چار بجے کے بعد پابندی ہو گی، تمام ریسٹورنٹس کو رات 8 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی ۔
محکمہ ماحولیات کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ملتان اور لاہور میں ہیوی وہیکلز کے داخلے پر بھی 24 نومبر تک پابندی ہوگی ، تمام مارکیٹیں، دکانیں اور شاپنگ مالز رات آٹھ بجے بند کرنا ہوں گے، پنجاب کے دیگر سولہ اضلاع میں تعلیمی اداروں اور پارکوں میں عوام کے داخلے پر 24 نومبر تک پابندی ہوگی جبکہ ضلع مری تمام تر پابندیوں سے مستثنی ہوگا۔ سموگ کے پیش نظر ہائرسیکنڈری تک تعلیمی ادارے 24 نومبر تک بند رہیں گے یا آن لائن کلاسز ہوں گی، پارکس، چڑیا گھر، تاریخی مقامات ، پلے لینڈز اور عجائب گھر چوبیس نومبر تک بند رہیں گے۔