واشنگٹن: امریکا نے ایشیا پیسفک میں بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین کی ’غنڈہ گردی‘ کے خلاف صف آرا ممالک کے ساتھ کھڑے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں اپنے ہم منصب سے دوطرفہ مذاکرات کے آغاز سے قبل امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ ہم نے بحیرہ مشرقی چین سے لے کر جنوبی بحیرہ چین تک یہاں کے جنوب مغربی بحر الکاہل تک پریشان کن (چینی) جبر دیکھا ہے۔پینٹاگون کے سربراہ نے مزید کہا کہ “ہم اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کی حمایت جاری رکھیں گے کیونکہ وہ (چین) کے غنڈہ گردی پر مشتمل رویے سے اپنا دفاع کرتے ہیں۔”علاوہ ازیں رواں ہفتے امریکی الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ بیجنگ “اثر و رسوخ کے لیے کسی بھی ملک سے مقابلہ کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا”۔انہوں نے صحافیوں سے کہا تھا کہ چین اور بحرالکاہل کے جزیرہ نما ممالک کے درمیان تعاون کھلا اور شفاف ہے اور ممالک کی خودمختاری اور مرضی کا مکمل احترام کرتا ہے، ہم کبھی بھی کسی سیاسی معاملے کو جوڑتے ہیں اور نہ ہی کسی تیسرے فریق کو نشانہ بناتے ہیں۔