مودی کا ہندوستان عدم برداشت اور انتہا پسندی کے دہانے پر نام نہاد سیکولر ہندوستان میں مسلمانوں کا جینااجیرن ہوگیا مودی کے ہندوستان میں ازان کی آواز ناقابل برداشت ہوگئی۔انتہا پسندی کی آگ میں جھلستے ہندوستان میں اب ازان بھی ناقابل قبول نہیں کرتا ناٹکا کیے بی جے پی رہنما ایشوریا کی ازان کیخلاف ہرزہ سرائی بی جے پی رہنما ایشوراپا کی طرف سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کی توہین ازان کی آواز سے میرے سر میں سردرد ہوتا ہے۔ بی جے پی رہنما ایشوراپا کیا مسلمانوں کا خدا صرف لاؤڈ سپیکر سے دعا سن سکتا ہے؟ ایشو راپا اذا ن کامطلب ہے کہ مسلمانوں کا خدا (نعوذباللہ) بہرہ ہے ایشوراپا جلد ہی سپریم کورٹ کے ذریعے ازان کا خاتمہ کردینگے۔ ایشوراپا یہ اذان نہیں بلکہ چیخنے چلانے کی آوازیں ہیں۔ایشوراپا نے 25 اگست 2022 کو ٹیپو سلطان کو مسلم غنڈا بھی قرار دیا تھا۔ مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد مسلمانوں کیخلاف جرائم، اسلام مخالف اقدامات اور تشدد میں سنگین اضافہ ہوا ہے۔ اب تک 2005 میں بھارتی سپریم کورٹ 2016 میں بامبے کی عدالت 2018 میں شمالی ریاست اتر کھنڈ اور کرناٹک کی عدالت 2019 میں پنجاب اور ہریانہ کی عدالت 2020 میں الہ باد کی عدالت اور 2021 میں کرناٹک کی عدالت نے مساجد میں لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی لگائی جاچکی ہے۔ 4 اپریل 2022 کو ہندوبلوائیو ں کی بڑی تعداد نے ضلع کرولی میں مسلمانوں کی املاک کونقصان پہنچایا اور مسجد کی چھت پر چڑھ کر RSS کا پرچم لہرانے کیساتھ ساتھ نعرے بھی لگائے۔
نام نہاد بھارتی جمہوریت کا مسلم دشمن میں مکروہ چہرہ بے نقاب

نام نہاد بھارتی جمہوریت کا مسلم دشمن میں مکروہ چہرہ بے نقاب