کراچی:حمیرا اصغر کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، اداکارہ کی موت 7 اکتوبر 2024 کو ہوئی، موبائل فون اسی روز شام 5 بجے تک استعمال ہوا۔حمیرا شدید مالی بحران کا شکارتھیں، واٹس ایپ پرہیلو کہا، کسی نیجواب نہ دیا، اداکارہ نے بھائی سمیت 10سیزائدافراد سے رابطے کی کوشش کی۔
حمیرا نے لکھا کہ ہیلو، میں تم سے بات کرنا چاہتی ہوں۔خصوصی ٹیم نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا، اب تک 5 افراد کے بیانات ریکارڈ جبکہ 63 سے پوچھ گچھ ہوچکی ہے، جائے وقوعہ سے خشک ٹب، پھٹیکپڑیاورسگریٹ فلٹر ملے، کمرے میں کوئی دوا نہیں ملی، دونوں ہاتھ سینے سے چمٹے تھے۔
ایس پی کلفٹن کے مطابق موبائل ڈیٹا اور کال ریکارڈز کوبھی تفتیش کا حصہ بنایا گیا ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے پہلے دن 4 لوگوں کیبیان قلمبند کیے، بیان قلمبند کئے جانے والے لوگوں میں مالک مکان کا اسٹیٹ ایجنٹ، مالک مکان، چابی بنانیوالا اور چوکیدار شامل ہیں۔عمران جاگیرانی نے بتایا کہ آج مزید دوافرادکیبیان قلمبند کئے جائیں گے، آج حمیرا اصغر کے اسٹیٹ ایجنٹ اور پڑوسی کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔
حمیرا کے نام پر 3 سمز رجسٹرڈ تھیں جو تینوں فونز میں موجود تھیں، اداکارہ کے 2 موبائل فونز پاس ورڈ سے محفوظ نہیں تھے، جبکہ ایک فون اور ٹیبلیٹ کا پاس ورڈ ان کی ڈائری میں درج تھا۔تینوں فونز میں 2 ہزار سے زائد نمبرز موجود تھے، جن میں سے 75 نمبرز سے ان کے مسلسل رابطے کے شواہد ملے ہیں، پولیس اور تفتیشی ادارے اب ان نمبرز، کال ریکارڈز، پیغامات اور سوشل میڈیا اکانٹس کا فرانزک تجزیہ کر رہے ہیں۔