جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول میں بھگدڑ مچنے سے151 افراد جان سے گئے، جبکہ 82 سے زائد زخمی ہو گئے۔
سیئول میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ہالووین کی تقریبات کے دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہملٹن ہوٹل کے پاس ایک تنگ گلی سے پیدل جا رہی تھی کہ دھکم پیل شروع ہونے سے بھگدڑ مچ گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے علاقے اتائی ون میں ہونے والے واقعہ میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، کیونکہ زخمیوں کی اکثریت تشویش ناک حالت میں ہے۔
جنوبی کوریا کی قومی آتشزدگی ایجنسی کے عہدیدار مون ہیون نے کہا ہے کہ زخمی ہونے والے افراد کی درست تعداد کا پتا لگانے کی کوشش کررہے ہیں، جبکہ صدر جنوبی کوریا یون سک یول نے حادثے کی اطلاع ملتے ہی ہنگامی اجلاس کی صدارت کی اور علاقے میں ہنگامی و طبی ٹیموں کو فوری بھیجنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ ہالووین ایک مغربی مذہبی تہوار ہے جو کہ براعظم یورپ اور امریکا کے اکثریتی ممالک سمیت بہت سے مشرقی ممالک میں بھی اکتوبر کے آخر میں جوش و خروش سے منایا جاتا ہے، اس شب اندھیرا چھانے پر بچے اور بڑے خوفناک قسم کے ملبوسات پہن کر اور شکلیں بنا کر دوسروں کو ڈرانے کے لیے نکل کھڑے ہوتے ہیں۔