پاکستان کو خط سے متعلق معاملہ سامنے آنے پر امریکی رکن کانگریس کا اظہار تشویش
پاکستان کو خط سے متعلق معاملہ سامنے آنے پر امریکی رکن کا نگریس بریڈ شرمین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد جلسے کے دوران ایک خط لہراتے ہوئے کہا تھا کہ ایک بہت ہی طاقتور ملک کی جانب سے خط لکھ کر دھمکی دی گئی۔ بعدازاں ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے دھمکی آمیز مراسلے کے حوالے سے امریکا کا نام لیا اور پھر جب اپنی غلطی کا احساس ہوا تو فوری طور پر کہا کہ میں ایک ملک کی بات کر رہا ہوں۔
اس حوالے سے پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات امریکا کے ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کر کے پر زور احتجاج کیا اور انہیں ایک مراسلہ بھی تھمایا۔ پاکستانی اقدام پر امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے بھی درعمل سامنے آیا اور ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کی جانب سے کہا گیا کہ دھمکی آمیز مراسلے میں امریکا کے ملوث ہونے کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ہے، امریکا پاکستان کے آئینی عمل کا احترام کرتا ہے۔
اس معاملے پر امریکی رکن کانگریس بریڈ شرمین کی جانب سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور ان کا کہنا ہے کہ محکمہ خارجہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ الزامات میں حقیقت نہیں ہے۔