جب ملک کا وزیراعظم خود آئین توڑے تو سرپرائز نہیں دُکھ ہوتا ہے، شاہد خاقان
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جب ملک کا وزیراعظم خود آئین توڑے تو سرپرائز نہیں دُکھ ہوتا ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمبلی کو تحلیل کرنے کی جو سازش ہوئی ہے، صدر، اسپیکر اور وفاقی وزراء اجلاس سے پہلے وزیراعظم سے ملے ہیں۔
انہوں نے کہا ملاقات کا ٹائم موجود ہے منگل کو پریس کانفرنس میں اس سازش کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نےمزید کہا کہ توقع ہے کہ سپریم کورٹ آئین کا دفاع کرے گی، نظریہ ضرورت کا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ملک کا وزیراعظم خود آئین توڑے تو سرپرائز نہیں دُکھ ہوتا ہے۔ ملک کے
زیراعظم،صدر،اسپیکر،ڈپٹی اسپیکر،وزیرقانون اوروفاقی وزراءنے ملکرآئین توڑا۔ یہ ایک غیرمعمولی حرکت ہے اور عدالت نے فیصلہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرنیشنل سکیورٹی کمیٹی کے منٹس میں یہ فیصلہ ہےکہ اپوزیشن نے حکومت کیخلاف امریکا سے مل کر سازش کی توعمران خان آج بھی وزیراعظم ہے، ان کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو چیلنج کرتاہوں کہ وہ ہمارے خلاف کارروائی کرےکیونکہ اسی بات کو استعمال کرکے اسمبلی میں آئین توڑا گیا اورعدم اعتماد کو روکا گیا۔