معیشت و تجارت

ڈالر قلت کی وجہ سے اسمگلنگ نہیں بلکہ ذخیرہ اندوزی ہے،ایف بی آر

ایف بی آر نے فروری میں 527 ارب 20 کروڑ روپے کے ٹیکس اکٹھے کیے، اسحاق ڈار

اسلام آباد:ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈالر کی قلت میں کرنسی اسمگلنگ کے کردار کو بعض مفاد پرست بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں کیونکہ تقریباً90فیصد قلت ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے ہے نہ کہ اسمگلنگ کے باعث۔ان خیالات کااظہار ایف بی آر کے ممبران کسٹمز آپریشنز مکرم علی جاہ نے کیا۔ان کہنا تھا کہ کسی کے پاس بھی کرنسی اسمگلنگ کے حجم کے بارے میں درست اعدادوشمار نہیں لیکن شواہد بتاتے ہیں کہ مارکیٹ میں ڈالر کی موجودہ قلت میں کرنسی کی اسمگلنگ کا حصہ صرف10فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ اوپن مارکیٹ اور گرے کرنسی مارکیٹ کے درمیان فرق30روپے فی ڈالر تک بڑھ چکا ہے۔انٹربینک اور گرے مارکیٹ کے نرخوں کے درمیان بہت زیادہ فرق کی وجہ سے لوگ بڑی تعداد میں غیر ملکی کرنسی ذخیرہ کررہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ذخیرہ اندوزی مقامی عوامل کی وجہ سے ہونے والی کرنسی قلت میں 90فیصد کی حصہ دار ہے۔یاد رہے کہ نظرثانی شدہ ضوابط کے مطابق پاکستان سے بین الاقوامی مسافر سال بھر میں زیادہ سے زیادہ 30,000ڈالر کے مساوی غیر ملکی کرنسی لے جاسکتے ہیں جس کی فی سفر بالائی حد5000ڈالر تک ہے۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image