پاکستان

سپریم کورٹ شہباز گل کیخلاف تشدد پر ازخود نوٹس لیتی تو شاید اعظم سواتی کے ساتھ جو ہوا ہے وہ نہیں ہوتا، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین  کا کہنا تھا کہ ‘بنیادی انسانی قانون ہے جس کے تحت آپ از خود نوٹس لیتے ہیں، آج اعظم سواتی نہیں بول رہا بلکہ آج پارلیمنٹ کا موجودہ ادنیٰ سا سینیٹر بول رہا ہے۔.’

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں سینیٹر اعظم سواتی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کرنے والے کارکنوں پر ظلم کیا گیا، کراچی میں جو دھاندلی کی وہ سب کے سامنے ہے، کبھی سیاسی لوگوں پر ایسا ظلم نہیں دیکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام ہمارے ساتھ نکلے تو ان کو خوف آنا شروع ہوا کہ ہمارے ساتھ ہوا کیا ہے، لوگ ہمارے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے اور ہمارے احتجاج پر انہوں نے جو ظلم کیا اس پر ہمیں اندازہ ہوا یہاں تو جمہوریت سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ رات کو لوگوں کے گھروں میں گھس کر مارا اور بعد میں پولیس سے پوچھا تو انہوں نے کہا ہمیں پیچھے سے احکامات ملے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ سنا ہے دہشت گردوں سے ایسا کرتے تھے، بڑے مجرم جو بار بار جرم کرتے ہیں شاید ان کےساتھ کرتےہوں لیکن سیاسی لوگوں کے ساتھ ایسا ظلم کبھی نہیں دیکھا خاص طور پر جمہوری دور میں کبھی نہیں دیکھا۔
عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی کے ساتھ ہر فورم پر جائیں گے، کون سا قانون اجازت دیتا ہے کہ ایک ٹوئٹ پر یوں تشدد کیا جائے، چاہتا ہوں چیف جسٹس ایف آئی اے کو بلائے اور پوچھے کس نے سواتی کو گرفتار کرکے ان کے حوالے کیا؟

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ایسے نا معلوم افراد ہیں جن کا نام لیتے ہوئے سب ڈرتے ہیں، یہ ملک کو فائدہ نہیں پہنچا رہے، یہ ملک کے دشمن ہیں۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image