دلچسپ و عجیب

جھیلو ں اور پانی کے ذخائر پر نظر رکھنے والا جدید ترین سیٹلائٹ خلاء میں روانہ

ناسا کے ماہرین نے چاند نوردوں کے لیے نیا لچکدار خلائی سوٹ پیش کردیا

کیپ کیناورل:امریکی خلائی ادارے ناسا نے بین الاقوامی اشتراک سے کرہ ارض پر جھیلوں اور پانی کے ذخائر کی تحقیق کرنے والا ایک جدید ترین سیٹلائٹ خلاء میں روانہ کیا تھا جس نے اب کام شروع کر دیا ہے۔اسے سرفیس واٹر اینڈ اوشن ٹو پوگرافی کا نام دیا گیا ہے جو بالخصوص زمینی سطح پرجھیلوں اور میٹھے پانی کے بڑے ذخائر پر تحقیق کرے گا کیونکہ فرش زمیں پر 20فیصد میٹھا پانی جھیلوں کی شکل میں موجود ہے۔اس ضمن میں فرانس کی خلائی ا یجنسی اور دیگر اداروں کا تعاون بھی حاصل ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ ہمارے آبی ذخائر کے بجٹ سے آگاہ کرے گا کہ ہمارے پاس کتنا پانی اور ہے اور وہ کس حالت میں ہے اس کے ڈیٹا سے ہر جھیل کے مقامی ماحولیات اور کلامنٹ چینج کو سمجھا جائے گا۔اس ڈیٹا کی بناء پر خشک سالی اور سیلاب کی پیشگوئی بھی ممکن ہو سکے گی۔یہ ڈیٹا شہری حکومتوں،جامعات،اداروں،سول انجینئروں اور عام افراد کے لئے مدد گار ہوگا کیونکہ میٹھا پانی ایک نعمت ہے۔سیٹلائٹ منصوبے پر ا یک ارب20کروڑ ڈالر کی خطیر رقم خرچ ہوئی ہے۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image