پاکستان تازہ ترین

توشہ خانہ ریفرنس: نااہلی کا فیصلہ معطل نہ ہو سکا، این اے 95 میں انتخاب روک دیا گیا

توشہ خانہ ریفرنس میں سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ معطل نہ ہو سکا، اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کے حلقے این اے 95 میں نئے انتخاب سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی طرف سے عمران خان کو نااہل قرار دیے جانے کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عمران خان کی نااہلی کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی تو جسٹس عامر فاروق نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ابھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل نہیں کر رہے، تاہم ضمنی انتخاب کرانے سے روک دیتے ہیں، جس کے بعد عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 نومبر تک جواب طلب کر لیا، اور نااہلی فیصلے کے بعد میانوالی سے خالی ہونے والی نشست پر الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخاب کرانے سے روک دیا ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات سے باہر نکلتے ہوئے عمران خان کو بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے کر نشست سے محروم کیا، اسپیکر کی طرف سے بھجوائے گئے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے اپنے نتائج دینے ہوتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہر رکن اسمبلی پر 30 جون تک اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کی پابندی ہوتی ہے، جائیداد و جیولری سمیت تمام اثاثوں کی تفصیلات پیش کرنی ہوتی ہی، اگر کوئی چیز فروخت کر دی ہے تو اس سے حاصل رقم کا بتانا ہوتا ہے، اگر کوئی رکن اسمبلی یہ تفصیلات نہ بتائے تو اس کی رکنیت معطل کر دی جاتی ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ اگر 120 دنوں میں گوشوارے جمع نہ کرائیں یا غلط معلومات فراہم کریں تو وہ رکن بدعنوان طرز عمل کا مرتکب قرار پاتا ہے، جھوٹا بیان حلفی اور غلط معلومات دینے کی سزا قانون میں درج ہے جو تین سال تک قید اور جرمانہ ہے، اس میں نااہلی کی کوئی سزا نہیں ہے۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image