اسلام آباد: خصوصی رپورٹ: نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق پالیسی مشیر اور عالمی پالیسی ماہر لاری اے واٹکنز نے پہلگام واقعہ پر سنگین سوالات اٹھادیئے، انہوں کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت جنگی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔بھارتی وزیر اعظم نے پہلگام واقعہ کے ثبوت فراہم کرنے کی بات کی لیکن پیش کرنے میں ناکام رہے۔مودی پہلگام واقعہ پر سیاست کر رہے ہیں۔امریکہ، روس اور دیگر ممالک پہلگام واقعہ کی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔پاکستان کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں ناکامی کے باوجود بھارت نے پہلگام واقعہ کے بعد سندھ طاس معاہدہ معطل کیا اور پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کو گھٹا دیا۔ پہلگام واقعہ کے بارے میں امریکہ میں میڈیا کوریج کی کمی پریشان کن ہے کیونکہ ایک بھی مرکزی دھارے کے میڈیا آٹ لیٹ نے اس واقعے کی صحیح طور پر رپورٹ نہیں کی۔ ٹرمپ انتظامیہ اس وقت جنوبی ایشیائی خطے پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔ پہلگام واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینے سے بھارت کا انکار عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ کشمیریوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ تمام فریقوں کو سنے بغیر، خاص طور پر سب سے زیادہ متاثرہ، کوئی صحیح حل سامنے نہیں آسکتا۔
Leave feedback about this