اسلام آباد:ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پرسیپشن انڈیکس 2024 جاری کر دیا جس کے مطابق پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے۔پاکستان کی درجہ بندی مزید نیچے آ گئی ہے، پاکستان کی درجہ بندی 27 ہو گئی جبکہ 2023 میں پاکستان کی درجہ بندی 29 تھی، پاکستان کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں تنزلی کے بعد 135 ویں نمبر پر آ گیا۔
کرپشن میں پاکستان کی درجہ بندی 8 مختلف ذرائع سے حاصل ڈیٹا پر کی گئی، 2023 میں پاکستان کا کرپشن انڈیکس میں مجموعی سکور 233 تھا جو 2024 میں 216 ہو گیا جبکہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے والے عہدیداران کے خلاف قانونی کارروائی یا سزا کا انڈیکس سکور بدستور 21 رہا۔کستان میں پبلک وسائل کے غلط استعمال اور اس سے متعلقہ انڈیکس کا سکور 20 سے کم ہو کر 18 ہو گیا، کاروبار کے لیے رشوت دینا یا کرپٹ پریکٹس کا سامنا کرنے کا سکور 35 سے کم ہو کر 32 ہو گیا اور سیاسی نظام میں کرپشن کا انڈیکس 32 سے بڑھ کر 33 ہو گیا۔
حکومتی اداروں اور سرکاری ملازمین کی جواب دہی، بااثر گروہوں کے ریاست پر قبضے کا انڈیکس 35 سے بڑھ کر 39 ہو گیا، کرپشن کی وجہ سے عوامی فنڈز افراد یا کمپنیوں کو دینے کا انڈیکس 45 سے کم ہو کر 33 پر آ گیا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ایگزیکٹو، عدلیہ، ملٹری اور قانون سازوں کا ذاتی مقاصد کے لیے سرکاری وسائل کے استعمال کا سکور 25 سے بڑھ کر 26 ہو گیا، پبلک سیکٹر، ایگزیکٹو، عدلیہ اور لیجسلیٹو کرپشن کا سکور 20 سے کم ہو کر 14 ہو گیا۔
کرپشن پرسیپشن انڈیکس کے مطابق ڈنمارک بدستور پہلے نمبر پر موجود ہے ، فن لینڈ دوسرے اور سنگاپور تیسرے نمبر پر ہے جبکہ امریکا تنزلی کے بعد 28 ویں نمبر پر آ گیا، بھارت 96 ویں نمبر پر، ترکیہ 107 ویں، بنگلا دیش 151 ویں اور افغانستان 165 ویں نمبر پر ہے۔
Leave feedback about this