واشنگٹن : کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ جب انسان سو جائے تو اس کا شعور بھی سو جاتا ہے اور چونکہ اس وقت لاشعور جاگ رہا ہوتا ہے اس لئے لاشعور میں موجود خیالات، جذبات یا ایسی خواہشات جو زورآور ہوں، شعوری زندگی میں پوری نہ ہو سکتی ہوں وہ سر اٹھاتی ہیں اور دماغ کی سکرین پر لاشعوری زاویوں سے نظر آنے لگتی ہیں۔شاید اسی لئے خواب میں ہونے والے اکثر واقعات بے ربط اور الجھاو کا شکار ہوتے ہیں۔ لاشعور میں اسی طرح ایک کارنر لینز بھی لگا ہوا ہوتا ہے جو بہت زیادہ خوفناک یا بے ہودہ مناظر کو دکھانے سے روک دیتا ہے۔ خواب میں ایسے واقعات اشاروں میں دکھائے جاتے ہیں، کبھی کبھی خواب اس سنسرشپ سے آزاد ہو جائیں تو ہیجان آمیز صورت حال پیدا ہو جاتی ہے۔
کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ خواب مستقبل میں پیش آنے والے واقعات کا پیش خیمہ ہوتے ہیں، اکثریت کا خیال ہے کہ ان کا تعلق مستقبل سے نہیں بلکہ ہمارے ماضی کے تجربات، یادیں اور واقعات کی گود سے خوب جنم لیتے ہیں۔ ہم اوسطا آٹھ گھنٹے سوتے ہیں۔ دورانِ نیند تقریبا دو گھنٹے کا دورانیہ ایسا ہوتا ہے جس میں ہم خواب دیکھتے ہیں۔
Leave feedback about this