وزیراعظم میاں شہباز شریف نے آج بلوچستان اور سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، دورے کے دوران کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سے بہت تباہی ہوئی، کھڑے پانی کی وجہ سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقے صحبت پور کا دورہ کیا، وزیراعظم کو سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے جاری اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان میں سیلاب سے بہت تباہی ہوئی، پانی کی سطح کم ہوئی ہے مگر ابھی بھی پورے علاقے میں پانی پھیلا ہوا ہے، کھڑے پانی کی وجہ سے بیماریاں پھیل رہی ہیں، سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کے بلوں کو گزشتہ 2 ماہ سے بند کرا دیا گیا ہے۔
وزیراعظم کو دورہ خضدار کے موقع پر دوران بریفنگ آگاہ کیا گیا کہ سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کے لیے تمام تر اقدامات کیے جا رہے ہیں، متاثرین میں 70 ہزار مچھر دانیاں تقسیم کی جا چکی ہیں، وبائی امراض کو روکنے کے لیے اسپرے کیا گیا ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر اگست اور سمتبر کے بجلی کے بل نہیں لئے گئے۔
قبل ازیں وزیراعظم دورہ بلوچستان کے موقع پر سیلاب متاثرہ علاقے جیکب آباد پہنچے، دوران پرواز سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا، اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کے افسران نے سیلاب متاثرین کی امداد سے متعلق بریفنگ دی۔
بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف خضدار کے علاقے وڈھ میں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار نواب اختر مینگل کی رہائش پر گئے، اور ان کے چچا سردار زادہ مہر اللہ مینگل کی وفات پر تعزیت کی، اس موقع پر وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ، اعلیٰ سرکاری حکام اور عمائدین بھی موجود تھے۔
Leave feedback about this